نئی دہلی، 26؍جون(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )وزیر اعظم نریندر مودی نے ایمرجنسی کی سیاہ رات کو یاد کرتے ہوئے آج کہا کہ ملک کے لوگوں نے مشکل وقت میں جمہوریت کو زندہ کرکے دکھایا اور جمہوریت کا مطلب صرف ووٹ دے کر حکومت بنانا نہیں بلکہ زیادہ سے زیادہ عوامی شراکت داری کو یقینی بنانا بھی ہے۔مودی نے ’من کی بات‘میں کہاکہ کبھی کبھی میرے من کی بات کا بھی مذاق بھی اڑایا جاتا ہے، کافی تنقید بھی کی جاتی ہے، لیکن یہ اس لیے ممکن ہے کیونکہ ہم لوگ جمہوریت کے تئیں پرعزم ہیں۔انہوں نے کہاکہ 25؍جون کی رات اور 26؍جون کی صبح ہندوستانی جمہوریت کے لیے ایک ایسی سیاہ رات تھی جس میں ہندوستان میں ایمرجنسی نافذ کردیا گیاتھا۔شہریوں کے سارے حقوق کو سلب کر لیا گیا، ملک کو قید خانہ بنا دیا گیا۔جے پرکاش نارائن سمیت ملک کے لاکھوں لوگوں کو، ہزاروں لیڈروں کو، متعدد تنظیموں کو، جیل کی سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا گیا۔آج جب میں 26؍جون کو آپ سے بات کر رہا ہوں تب اس بات کو ہم فراموش نہ کریں کہ ہماری طاقت جمہوریت ہے، ہماری مضبوطی عوامی طاقت ہے، ہماری طاقت ایک ایک شہری ہے۔اس عزم کو ہمیں آگے بھی برقرار رکھنا ہے، اور اس کو مضبوط بنانا ہے۔مودی نے کہاکہ ہندوستان کے لوگوں کی یہ طاقت ہے کہ انہوں نے جمہوریت کو جی کے دکھایا ہے۔اخبارات پر تالے لگے ہوں، ریڈیو ایک ہی زبان بولتا ہو، لیکن دوسری طرف ملک کی عوام موقع پڑتے ہی جمہوری طاقتوں کا تعارف کروا دیں ۔یہ باتیں کسی ملک کے لیے بہت بڑی طاقت ہیں ۔ہندوستانی عوام نے جمہوری طاقت کی بہترین مثال ایمرجنسی کے زمانہ میں پیش کردی ہے اور جمہوری طاقت کا وہ تعارف بار بار ملک کو یاد کراتے رہنا چاہیے ۔انہوں نے کہاکہ میں ہمیشہ کہتا ہوں کہ جمہوریت کا مطلب یہ نہیں ہوتا کہ لوگ ووٹ ڈالیں اور پانچ سال کے لیے آپ کو ملک چلانے کا کانٹریکٹ دے دیں۔جی نہیں، ووٹ ڈالنا تو جمہوریت کا ایک اہم حصہ ہے، لیکن اور بھی کئی سارے پہلو ہیں۔سب سے بڑا پہلو ہے عوامی شراکت ۔عوام کا مزاج، عوام کی سوچ، اور حکومت جتنا عوام سے زیادہ جڑتی ہے ، اتناہی ملک مضبوط ہوتا ہے۔عوام اور حکومتوں کے درمیان کی خلیج نے ہی ہماری بربادی کومضبوط کیا ہے۔میری ہمیشہ کوشش ہوتی ہے کہ عوامی حصہ داری سے ہی ملک کو آگے بڑھنا چاہیے۔